ہم شمالی وزیرستان میں جاری عورتوں کے دھرنے کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں

(یکجہتی بیان، 13 اکتوبر 2020، اسلام آباد

ہم شمالی وزیرستان کے گا ؤں محمد خیل گاؤں میں آرمی کے مظالم کے خلاف احتجاََ دھرنا دینے والی اپنی بہنوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، پچھلے مہینےآرمی نے رات کے اندھیرے میں سرچ آپریشن کے نام پر گھروں سے عورتوں کے زیورات غائب کئے اور جبری طور پر پچیس سے زیادہ افراد کو اُٹھایا تھا ،جن کو تا حال رہا نہیں کیا گیا ، اور نہ ہی زیورات واپس کئے گئے ۔ اس واقعے کے خلاف آج گاؤں والوں نےمجبور ہوکر احتجاج کے طور پر مین روڈ کو بند کر دیا ہے۔ احتجاج میں بچے ، بوڑھے ، مرد و خواتین سب شریک ہیں۔ اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ :۔

جو پچیس سے زیادہ آدمی اغوا کئے ہیں، انہیں رہا کیا جائے، اور جولاکھوں کی مالیت کا جو زیورات اٹھائے ہیں، وہ بھی واپس کر دئیے جائیں۔

ہم سیکوریٹی کے نام پر عوام کی ہراسانی اور اجتماعی سزاوں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔وزریستان کو کالونی بنائے رکھنا بند کیا جائے۔ لوگوں کو غیر قانونی طور پر عقوبت خانوں اور حراستی مراکز میں رکھنا بند کیا جائے۔ہم وکیل اور دلیل کے حق کے حامی ہیں۔علاقے کے لوگوں پر ظلم و ستم بند کئے جائیں۔ وزیرستان میں عدالتی نظام اور قانون کی عملداری قائم کی جائے۔ اگر کوئی مجرم ہے تو اُسے عدالت میں پیش کیا جائے۔

WDF is a socialist-feminist political organisation, aiming to bring together struggles of women against all forms of patriarchy, capitalism, feudalism, national oppression, state oppression, war and terrorism, and religious extremism. We stand for women’s emancipation and social justice, people’s democracy, peace, secularism, and non-aligned foreign policy. We are not an NGO. We are a resistance movement running with membership fee, and we do not accept any financial support from any government/non-government agency within or outside Pakistan.