چمن باڈرفائرنگ و تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ۔ احتجاج کرنے والوں کے مطالبات فوری تسلیم کئے جائیں۔

چمن باڈر فائرنگ و تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ۔ لوگوں کےساتھ کالونائزر کا سلوک بندکیا جائے۔انکے مطالبات فوری تسلیم کئے جائیں۔ ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ ۔

پریس ریلیز۔کوئٹہ، 29 جولائی 2020

ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ بلوچستان کے صدر جلیلہ حیدر، جنرل سیکرٹری فرخندہ اسلم ، زرغونہ بڑیچ، فاطمہ خلجی، نرگس ایڈوکیٹ، فرح ایڈوکیٹ، شہر بانو اور دیگر ساتھیوں نے چمن میں نہتے عوام پر فائرنگ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چمن کے عوام اپنے روز گار کے حصول کیلئے پرامن دھرنا دئیے بیٹھے ہیں جس پر فائرنگ اور تشدد انسانیت کی تذلیل ہے۔ ایف سی اہلکاروں کی طرف سےعوام پر فائرنگ کی گئی جسمیں اطلاعت کے مطابق دھرنے میں شامل 3 افراد قتل کیے گیے، جن میں ایک خاتونبھی شامل ہیں، اور 20 افراد شدیدزخمی ہوئے۔

بیان میں کہا کہ اہلکاروں کا مقامی لوگوں کے ساتھ رویہ انتہائی شرمناک ہے لوگوں کے بدتمیزی کے ساتھ پیش آتے ہیں لوگوں کے عزت و نفس کو مجروح کرتے ہیں خواتین بچوں کی تذلیل کرتے ہیں۔ جسے بلوچ پشتون معاشرے ایسا عمل ناقابل برداشت ہے بیان میں کہا گیا کہ سیکورٹی فورسز کے فائرنگ اور لاٹھی چارج سے کئی لوگوں شہادتیں اور درجنوں بھر لوگ زخمی ہونے کے اطلاعات ہے جن میں خواتین بچے بھی شامل ہیں۔ وومن ڈیموکریٹک فرنٹ بلوچستان اس غیر انسانی اور شرمناک عمل کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ فائرنگ اور تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے لوگوں کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔

ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ بلوچستان مطالبہ کرتی ہے کہ فورسز بلوچستان کے عوام کی پاک افغان بارڈر پر تذلیل بند کریں جن کے رشتہ داریاں اور کاروبار سرحد کے اس پار اور اس پار صدیوں سے جاری ہے۔ وومن ڈیموکریٹک فرنٹ نے سکیورٹی فورسز کاعوام کے ساتھ کالونائزر جیسے رویے کی سخت مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ پرامن مظاہرین کے مطالبات فی الفور تسلیم کی جائے۔

جاری کردہ: ایڈوکیٹ خالدہ قاضی (انفارمیشن سیکرٹری ڈبلیو ڈی ایف بلوچستان)۔